اطمینانِ قلب ذکر میںہے اور لوگ اِسے فکر میںتلاش کرتے ہیں۔
نعمت اللہ کے شُکر میںہے اور لوگ اِسے حرص میں تلاش کرتے ہیں۔
رزق سخاوت میںہے اور لوگ اِسے محنت میںتلاش کرتے ہیں۔
رشتوںکی خوبصورتی اِک دوسرے کی بات کو برداشت کرنا ہے۔
بے عیب انسان تلاش مت کرو ورنہ اکیلے رہ جائو گے۔
بُرائی کی مثال ایسے ہے جیسے پتھر سے نیچے اُترنا،اِک قدم اُٹھائو تو باقی اُٹھتے چلے جاتے ہیں،اور اچھائی کی مثال ایسے ہے جیسے پہاڑ پر چڑھنا،ہر قدم بہت مشکل ہوتا ہے پر منزل ہمیشہ بلندی پر ہی ہوتی ہے۔
اللہ دے کر بھی آزماتا ہے اور لے کر بھی آزماتا ہے۔
غریب آدمی روٹی تلاش کرنے کے لیے ڈورتا ہے امیر روٹی ہضم کرنے کے لیے ڈورتا ہے۔
گُناہ میںلذت ضرور ہے مگر سکون نہیں۔
بات الفاظ سے نہیںلہجے سے ہوتی ہے۔
کسی کے بارے میںبُرا مت سوچو ہو سکتا ہے وہ خدا کی نظر میںتم سے بہتر ہو۔
اکیلا باپ 7بیٹوں کی پروش کر سکتا ہے مگر 7بیٹے اکٹھے ایک باپ کی خدمت نہیںکر سکتے۔
بیماری کے ڈر سے کھانا چھوڑسکتے ہیںمگر دوزخ کے عذاب سے گُناہ نہیں۔
ظالم کے ظلم سے نہیںبلکے صابر کے کے صبر سے ڈرو۔
ضروری نہیںجو خوبصورت ہو وہ خوب سیرت بھی ہو۔
کسی کو حقیر مت سمجھو کیونکہ راستے کا معمولی سا پتھر بھی منہ کے بل گِرا سکتا ہے۔
جس کو اپنا خیال نہیں وہ دوسروں کاخیال بھی نہیں رکھ سکتا۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق